مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
اذان کو مؤخر کرنا
حدیث نمبر: 680
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم: «إِن بِلَالًا يُؤذن بِلَيْلٍ فَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يُنَادِيَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُوم» ثمَّ قَالَ: وَكَانَ رَجُلًا أَعْمَى لَا يُنَادِي حَتَّى يُقَالَ لَهُ: أَصبَحت أَصبَحت
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”بلال (طلوع فجر سے پہلے) رات کے وقت اذان دیتے ہیں، پس جب تک ام مکتوم اذان نہ دیں تم (سحری) کھاتے رہو۔ “ روای بیان کرتے ہیں، ابن مکتوم رضی اللہ عنہ نابینا شخص تھے، اور جب تک انہیں یہ نہ کہا جاتا کہ صبح ہو گئی، وہ اذان نہیں دیتے تھے۔ متفق علیہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (617) و مسلم (36. 38 / 1092)»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه