مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
اذان کے وقت دعا
حدیث نمبر: 672
وَعَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ثِنْتَانِ لَا تُرَدَّانِ أَوْ قَلَّمَا تُرَدَّانِ الدُّعَاءُ عِنْدَ النِّدَاءِ وَعِنْدَ الْبَأْسِ حِينَ يُلْحِمُ بَعْضُهُمْ بَعْضًا» وَفِي رِوَايَةٍ: «وَتَحْتَ الْمَطَرِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالدَّارِمِيُّ إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يَذْكُرْ «وَتَحْت الْمَطَر»
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”دو دعائیں رد نہیں کی جاتیں یا فرمایا: کم ہی رد کی جاتی ہیں، اذان کے وقت کی جانے والی دعا اور گھمسان کی لڑائی کے وقت کی جانے والی دعا، اور ایک روایت میں ہے، بارش کے وقت (کی جانے والی دعا)۔ “ ابوداؤد، دارمی، لیکن دارمی نے ”بارش کے وقت“ کا ذکر نہیں کیا۔ حسن۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه أبو داود (2540) والدارمي (272/1 ح 1203) [و صححه ابن خزيمة (419) الحاکم (114/2) ووافقه الذھبي (!)] و سنده حسن، و للحديث شواھد عند ابن حبان (1717، 1761) وغيره.
٭ رزق بن سعيد وثقه الحاکم والذھبي / و موسي بن يعقوب حسن الحديث.»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن