مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
اقامت کا جواب
حدیث نمبر: 670
وَعَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَوْ بَعْضِ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ بِلَالًا أَخَذَ فِي الْإِقَامَةِ فَلَمَّا أَنْ قَالَ قَدْ قَامَتِ الصَّلَاةُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَقَامَهَا اللَّهُ وَأَدَامَهَا» وَقَالَ فِي سَائِر الْإِقَامَة: كنحو حَدِيث عمر رَضِي الله عَنهُ فِي الْأَذَان. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
ابوامامہ رضی اللہ عنہ یا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کوئی دوسرے صحابی بیان کرتے ہیں کہ بلال رضی اللہ عنہ نے اقامت شروع کی، پس جب انہوں نے کہا: ”نماز کھڑی ہو چکی“ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ اسے قائم و دائم رکھے۔ “ اور باقی اقامت میں اذان کے متعلق عمر رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث کی طرح کلمات کہے۔ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (528)
٭ محمد بن ثابت العبدي ضعيف و رجل من أھل الشام: مجھول.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف