مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
سحری سے فارغ ہونے اور نماز فجر کے درمیان کا وقفہ پچاس آیات پڑھنے کے برابر
حدیث نمبر: 599
وَعَن قَتَادَة وَعَن أَنَسٍ: أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَزَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ تَسَحَّرَا فَلَمَّا فَرَغَا مِنْ سَحُورِهِمَا قَامَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الصَّلَاةِ فَصَلَّى. قُلْنَا لِأَنَسٍ: كَمْ كَانَ بَيْنَ فَرَاغِهِمَا مِنْ سَحُورِهِمَا وَدُخُولِهِمَا فِي الصَّلَاة؟ قَالَ: قَدْرُ مَا يَقْرَأُ الرَّجُلُ خَمْسِينَ آيَةً. رَوَاهُ البُخَارِيّ
قتادہ ؒ انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور زید بن ثابت نے سحری کھائی، پس جب وہ اپنی سحری کھانے سے فارغ ہوئے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ نے نماز پڑھائی، ہم نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا: ان کے سحری کھا کر نماز شروع کرنے کے مابین کتنے وقت کا وقفہ تھا؟ انہوں نے فرمایا: جتنے وقت میں آدمی پچاس آیات کی تلاوت کر لیتا ہے۔ رواہ البخاری۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (576)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح