مشكوة المصابيح
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کا بیان
حیض کی حالت میں «استمتاع مافوق الازار» (کپڑوں کے اوپر سے فائدہ اٹھانا) جائز ہے
حدیث نمبر: 552
وَعَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُول الله مَا تحل لِي مِنِ امْرَأَتِي وَهِيَ حَائِضٌ؟ قَالَ: «مَا فَوْقَ الْإِزَارِ وَالتَّعَفُّفُ عَنْ ذَلِكَ أَفْضَلُ» . رَوَاهُ رَزِينٌ وَقَالَ مُحْيِي السُّنَّةِ: إِسْنَادُهُ لَيْسَ بِقَوِيٍّ
معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! جب میری اہلیہ حالت حیض میں ہو تو اس کی کیا چیز میرے لیے حلال ہے؟ آپ نے فرمایا: ”جو چیز ازار سے اوپر ہے، لیکن اس سے بھی بچنا افضل ہے۔ “ رزین نے اسے روایت کیا اور محی السنہ نے فرمایا: اس کی اسناد قوی نہیں۔ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه رزين (لم أجده) [وأبو داود (213)] وانظر مصابيح السنة (246/1 ح 385) لقول محيي السنة البغوي رحمه الله.
٭ عبد الرحمٰن بن عائذ: لم يدرک معاذ بن جبل رضي الله عنه (وانظر جامع التحصيل ص 223)»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف