مشكوة المصابيح
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کا بیان
موزوں پر مسح مسافر کے لئے تین دن اور مقیم کے لئے ایک دن
حدیث نمبر: 519
عَنْ أَبِي بَكْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهُ رَخَّصَ لِلْمُسَافِرِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَيَالِيَهُنَّ وَلِلْمُقِيمِ يَوْمًا وَلَيْلَةً إِذَا تَطَهَّرَ فَلَبِسَ خُفَّيْهِ أَنْ يَمْسَحَ عَلَيْهِمَا. رَوَاهُ الْأَثْرَمُ فِي سُنَنِهِ وَابْنُ خُزَيْمَةَ وَالدَّارَقُطْنِيّ وَقَالَ الْخَطَّابِيُّ: هُوَ صَحِيحُ الْإِسْنَادِ هَكَذَا فِي الْمُنْتَقى
ابوبکرہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسافر کو تین دن اور مقیم کو ایک دن موزوں پر مسح کرنے کی رخصت عنایت فرمائی بشرطیکہ انہوں نے وضو کے بعد موزے پہنے ہوں۔ “ اثرم نے اپنی سنن میں، ابن خزیمہ اور دارقطنی نے اسے روایت کیا ہے، خطابی نے کہا: وہ صحیح الاسناد ہے۔ مثقیٰ میں بھی اسی طرح ہے۔ اسنادہ حسن۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الأثرم في سننه (لم أجده) و ابن خزيمة (1/ 96 ح 192) والدارقطني (1/ 194) [وابن ماجه: 556] و قول الخطابي في منتقي الأخبار (305، و نيل الأوطار 282/1 ح 232)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن