مشكوة المصابيح
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کا بیان
مردار کی کھال کو پانی اور کیکر کے پتے سے پاک کرنا
حدیث نمبر: 510
وَعَن مَيْمُونَة مر على النَّبِي الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رِجَالٌ مِنْ قُرَيْشٍ يَجُرُّونَ شَاةً لَهُمْ مِثْلَ الْحِمَارِ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ أَخَذْتُمْ إِهَابَهَا» قَالُوا إِنَّهَا مَيْتَةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يُطَهِّرُهَا الْمَاءُ والقرظ» . رَوَاهُ أَحْمد وَأَبُو دَاوُد
میمونہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں قریش کے کچھ افراد اپنی (مردار) بکری کو گد��ے کی مثل گھسیٹتے ہوئے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے گزرے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں فرمایا: ”تم اس کا چمڑا ہی اتار لیتے۔ “ انہوں نے عرض کیا: یہ مردار ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”پانی اور قرظ (کیکر کے مشابہ درخت اور اس کے پتے) اسے پاک کر دیتے۔ “ اسنادہ حسن، رواہ احمد و ابوداؤد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أحمد (6/ 334 ح 27370) و أبو داود (4126) [والنسائي (174/7، 175ح 4253) و حسنه ابن الملقن في تحفة المحتاج (131)]»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن