مشكوة المصابيح
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کا بیان
جوہڑ کے پانی کا حکم؟
حدیث نمبر: 477
عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمَاءِ يَكُونُ فِي الْفَلَاةِ مِنَ الْأَرْضِ وَمَا يَنُوبُهُ مِنَ الدَّوَابّ وَالسِّبَاع فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا كَانَ الْمَاءُ قُلَّتَيْنِ لَمْ يَحْمِلِ الْخَبَثَ» . رَوَاهُ أَحْمد وَأَبُو دَاوُد وَالتِّرْمِذِيّ وَالنَّسَائِيّ والدارمي وَابْنُ مَاجَهْ وَفِي أُخْرَى لِأَبِي دَاوُدَ: «فَإِنَّهُ لَا ينجس»
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس پانی کے متعلق دریافت کیا گیا جو جنگل میں ہو اور وہاں چوپائے اور درندے پانی پینے کے لیے آتے جاتے ہوں، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب پانی دو مٹکے (تقریباً ساڑے چھ من) ہو تو وہ نجاست قبول نہیں کرتا۔ “ احمد، ابوداؤد، ترمذی، نسائی، دارمی، ابن ماجہ۔ اور ابوداؤد کی دوسری روایت میں ہے: ”وہ نجس نہیں ہوتا۔ “ صحیح۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه أحمد (27/2 ح 4803) و أبو داود (63) والترمذي (67) والنسائي (1/ 46ح 52) والدارمي (1/ 187 ح 738) و ابن ماجه (517)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح