مشكوة المصابيح
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کا بیان
عورت کے احتلام کا مسئلہ
حدیث نمبر: 433
وَعَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لَا يَسْتَحْيِي مِنَ الْحَقِّ فَهَلْ عَلَى الْمَرْأَةِ من غسل إِذا احْتَلَمت قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «إِذَا رَأَتِ الْمَاءَ» فَغَطَّتْ أُمُّ سَلَمَةَ وَجْهَهَا وَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوَتَحْتَلِمُ الْمَرْأَةُ قَالَ: «نعم تربت يَمِينك فَبِمَ يشبهها وَلَدهَا؟»
ام سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، ام سلیم رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، اللہ کے رسول! بے شک اللہ حق بات سے نہیں شرماتا، جب عورت کو احتلام ہو جائے تو کیا اس پر غسل کرنا واجب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، جب وہ پانی (منی کے آثار) دیکھے۔ “ (یہ سن کر) ام سلمہ رضی اللہ عنہ نے اپنا چہرہ ڈھانپ لیا اور عرض کیا، اللہ کے رسول! کیا عورت کو بھی احتلام ہوتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، تیرا دایاں ہاتھ خاک آلود ہو، تو پھر اس کا بچہ اس سے کیسے مشابہت اختیار کرتا؟“ متفق علیہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (130) و مسلم (32/ 313)»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه