مشكوة المصابيح
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کا بیان
وضو میں کلی کرنے، ناک میں پانی دینے اور ناک جھاڑنے کا طریقہ
حدیث نمبر: 411
وَعَنْ عَبْدِ خَيْرٍ قَالَ: نَحْنُ جُلُوسٌ نَنْظُرُ إِلَى عَلِيٍّ حِينَ تَوَضَّأَ فَأَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى فَمَلَأَ فَمَهُ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَنَثَرَ بِيَدِهِ الْيُسْرَى فَعَلَ هَذَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ قَالَ مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى طَهُورِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَذَا طَهُورُهُ. رَوَاهُ الدَّارمِيّ
عبد خیر ؒ بیان کرتے ہیں، جب علی رضی اللہ عنہ نے وضو کیا تو ہم بیٹھے انہیں دیکھ رہے تھے، چنانچہ انہوں نے اپنا دایاں ہاتھ برتن میں ڈالا (اور اس سے پانی لے کر) اپنے منہ اور ناک میں ڈالا پھر بائیں ہاتھ سے ناک صاف کی، آپ نے تین مرتبہ ایسے ہی کیا، پھر فرمایا: جسے پسند ہو کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وضو دیکھے تو یہ آپ کا وضو ہے۔ صحیح، رواہ الدارمی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه الدارمي (1/ 178 ح 707) [والنسائي 1/ 67 ح 91]»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح