مشكوة المصابيح
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کا بیان
قبلہ رخ پیشاب کرنے کی ممانعت
حدیث نمبر: 373
عَن مَرْوَان الْأَصْفَر قَالَ: «رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ أَنَاخَ رَاحِلَتَهُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ ثُمَّ جَلَسَ يَبُولُ إِلَيْهَا فَقُلْتُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَلَيْسَ قَدْ نُهِيَ عَنْ هَذَا قَالَ بلَى إِنَّمَا نُهِيَ عَنْ ذَلِكَ فِي الْفَضَاءِ فَإِذَا كَانَ بَيْنَكَ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ شَيْءٌ يَسْتُرُكَ فَلَا بَأْس» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
مروان اصفر ؒ بیان کرتے ہیں، میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے اپنی سواری کو قبلہ رخ بٹھایا۔ پھر اس کے رخ بیٹھ کر پیشاب کیا، میں نے عرض کیا: ابوعبدالرحمٰن! کیا اس سے منع نہیں کیا گیا؟ انہوں نے فرمایا: (نہیں) بلکہ صرف کھلی ٖفضا میں اس سے منع کیا گیا ہے۔ اگر تمہارے اور قبلہ کے مابین کوئی ایسی چیز ہو جو تمہارے لیے پردہ ہو تو پھر (قبلہ رخ پیشاب کرنے میں) کوئی حرج نہیں۔ “ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (11)
٭ الحسن بن ذکوان ضعفه الجمھور و حديثه في صحيح البخاري متابعة وھو مدلس أيضًا و عنعن.»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف