مشكوة المصابيح
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کا بیان
بسم اللہ، شیطان کی آنکھ اور انسان کی شرمگاہ کے درمیان پردہ ہے
حدیث نمبر: 358
وَعَنْ عَلِيٍّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سَتْرُ مَا بَيْنَ أَعْيُنِ الْجِنِّ وَعَوْرَاتِ بَنِي آدَمَ إِذَا دَخَلَ أَحَدُهُمُ الْخَلَاءَ أَنْ يَقُولَ بِسْمِ اللَّهِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَإِسْنَاده لَيْسَ بِقَوي
علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب ان میں سے کوئی بیت الخلا میں جائے تو وہ ((بسم اللہ)) کہے۔ یہ جنوں کی آنکھوں اور اولاد آدم کی پردہ کی چیزوں (شرم گاہ وغیرہ) کے درمیان پردہ اور آڑ ہے۔ “ ترمذی اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے، اور اس کی اسناد قوی نہیں۔ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (606) [و ابن ماجه: 297]
٭ أبو إسحاق مدلس وعنعن.»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح لغيره
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف