مشكوة المصابيح
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کا بیان
نواقض وضو، اخراج مذی پر شرم گاہ دھونا اور وضو کرنا ہے
حدیث نمبر: 302
وَعَن عَليّ قَالَ: كُنْتُ رَجُلًا مَذَّاءً فَكُنْتُ أَسْتَحْيِي أَنْ أَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَكَانِ ابْنَتِهِ فَأَمَرْتُ الْمِقْدَادَ فَسَأَلَهُ فَقَالَ: «يَغْسِلُ ذَكَرَهُ وَيتَوَضَّأ»
سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: مجھے کثرت مذی آتی تھی، لیکن میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مسئلہ دریافت کرتے ہوئے شرم محسوس کرتا تھا کیونکہ آپ میرے سسر تھے، پس میں نے مقداد رضی اللہ عنہ سے کہا تو انہوں نے آپ سے دریافت کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”وہ شرم گاہ دھوئے اور وضو کرے۔ “ اس حدیث کو بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (269) و مسلم (17/ 303)»
قال الشيخ الألباني:
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه