Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مشكوة المصابيح
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کا بیان
قرآن کریم کی پیروی کا اجر و ثواب
حدیث نمبر: 190
‏‏‏‏وَعَن ابْن عَبَّاس قَالَ: من تعلم كتاب الله ثمَّ ابتع مَا فِيهِ هَدَاهُ اللَّهُ مِنَ الضَّلَالَةِ فِي الدُّنْيَا وَوَقَاهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ سُوءَ الْحِسَابِ ‏‏‏‏وَفِي رِوَايَةٍ قَالَ: مَنِ اقْتَدَى بِكِتَابِ اللَّهِ لَا يَضِلُّ فِي الدُّنْيَا وَلَا يَشْقَى فِي الْآخِرَةِ ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الْآيَةَ: (فَمَنِ اتَّبَعَ هُدَايَ فَلَا يضل وَلَا يشقى) ‏‏‏‏رَوَاهُ رزين ‏‏‏‏ 
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: جس شخص نے اللہ کی کتاب کی تعلیم حاصل کی، پھر اس کے مطابق عمل کیا تو اللہ اس شخص کو دنیا میں گمراہی سے بچاتا ہے اور قیامت کے دن اسے حساب کی تکلیف سے بچائے گا۔ ‘�� اور ایک روایت میں ہے، ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا، جس شخص نے اللہ کی کتاب کی اقتدا کی تو وہ دنیا میں گمراہ ہوگا نہ آخرت میں تکلیف اٹھائے گا، پھر اس آیت کی تلاوت فرمائی: جو شخص میری ہدایت کی پیروی کرے گا وہ گمراہ ہو گا نہ تکلیف میں پڑے گا۔ اس حدیث کو رزین نے روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، رواه رزين (لم أجده) [رواه عبد الرزاق (3/ 382 ح 6033 فيه ثلاث علل: عبد الرزاق و سفيان بن عيينة مدلسان و عنعنا، و عطاء بن السائب لم يدرک ابن عباس رضي الله عنه فالسند ضعيف منقطع) و ابن أبي شيبة (10/ 467، 468 ح 29946 وسنده ضعيف من أجل اختلاط عطاء بن السائب، 13/ 371، 372 ح 34770، أبو خالد الأحمر مدلس و عنعن) والحاکم (2/ 381 ح 3438 و عنه البيھقي في شعب الإيمان: 2029) وصححه ووافقه الذهبي، و رواه الطبري في تفسيره (ج16 ص 163، نسخة محققة 7/ 931 ح 24434) والحديث الموقوف سنده ضعيف، عند الحاکم و الطبري و ابن أبي شيبة في الرواية الأولي عطاء بن السائب اختلط.]»

قال الشيخ الألباني: لم تتم دراسته

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف