Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مشكوة المصابيح
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کا بیان
صراط مستقیم
حدیث نمبر: 166
‏‏‏‏وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ خَطَّ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطًّا ثُمَّ -[59]- قَالَ: «هَذَا سَبِيلُ اللَّهِ ثُمَّ خَطَّ خُطُوطًا عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ وَقَالَ هَذِهِ سُبُلٌ عَلَى كُلِّ سَبِيلٍ مِنْهَا شَيْطَانٌ يَدْعُو إِلَيْهِ» ثمَّ قَرَأَ (إِن هَذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبعُوهُ) ‏‏‏‏الْآيَة. رَوَاهُ أَحْمد وَالنَّسَائِيّ والدارمي ‏‏‏‏ 
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمارے لیے ایک خط کھینچا، پھر فرمایا: یہ اللہ کی راہ ہے۔ پھر آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے دائیں بائیں کچھ خط کھینچے، اور فرمایا: یہ اور راہیں ہیں، اور ان میں سے ہر راہ پر ایک شیطان ہے جو اس راہ کی طرف بلاتا ہے۔ پھر آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: یہ میری سیدھی راہ ہے، پس اس کی اتباع کرو۔ اس حدیث کو احمد، نسائی اور دارمی نے روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أحمد (1/ 435 ح 4142) والنسائي (في الکبري: 11174، التفسير: 194) والدارمي (67/1، 68ح 208) [و صححه ابن حبان (الموارد: 1741، 1742) والحاکم (2/ 318) و رواه ابن ماجه (11)]»

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن