مشكوة المصابيح
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کا بیان
دوستی اور دشمنی کا معیار
حدیث نمبر: 31
رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ عَنْ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ مَعَ تَقْدِيمٍ وَتَأْخِير وَفِيه: «فقد اسْتكْمل إيمَانه»
اور امام ترمذی رحمہ اللہ نے سیدنا معاذ بن انس رضی اللہ عنہ سے الفاظ کی تقدیم و تاخیر کے ساتھ اسے یوں روایت کیا ہے: ”اس شخص نے اپنا ایمان مکمل کر لیا۔ “
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الترمذي (2521 وقال: ھذا حديث منکر) [و صححه الحاکم علٰي شرط الشيخين (2/ 164) ووافقه الذهبي. الصواب أنه حسن، خلافًا لمن أعله.]»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشکوۃ المصابیح کی حدیث نمبر 31 کے فوائد و مسائل
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 31
تخریج الحدیث:
[سنن ترمذي 2521]،
[حاكم 164/2]
تحقیق الحدیث: اس حدیث کی سند حسن ہے۔
اسے حاکم [164/2] اور ذھبی نے شیخین کی شرط [!] پر صحیح کہا ہے۔
اسے «هذا حديث منكر» کہنا غلط ہے۔
اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث/صفحہ نمبر: 31
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2521
´باب:۔۔۔`
معاذ بن انس جہنی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اللہ کی رضا کے لیے دیا اور اللہ کی رضا کے لیے روکا اور جس نے اللہ کی رضا کے لیے محبت کی، اور اللہ کی رضا کے لیے عداوت و دشمنی کی اور اللہ کی رضا کے لیے نکاح کیا تو یقیناً اس کا ایمان مکمل ہو گیا۔“ [سنن ترمذي/كتاب صفة القيامة والرقائق والورع/حدیث: 2521]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(امام ترمذی نے اسے منکر کہا ہے،
لیکن شواہد کی وجہ سے حسن ہے،
ملاحظہ ہو:
الصحیحة رقم: 380)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2521