صحيح البخاري
كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
60. سورة {الْمُمْتَحِنَةِ} :
باب: سورۃ الممتحنہ کی تفسیر۔
وَقَالَ مُجَاهِدٌ: لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَةً: لَا تُعَذِّبْنَا بِأَيْدِيهِمْ، فَيَقُولُونَ: لَوْ كَانَ هَؤُلَاءِ عَلَى الْحَقِّ مَا أَصَابَهُمْ هَذَا، بِعِصَمِ الْكَوَافِرِ: أُمِرَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِفِرَاقِ نِسَائِهِمْ كُنَّ كَوَافِرَ بِمَكَّةَ.
مجاہد نے کہا «لا تجعلنا فتنة للذين كفروا» کا معنی یہ ہے کہ کافروں کے ہاتھوں سے ہم کو تکلیف نہ پہنچا، وہ یوں کہنے لگیں اگر ان مسلمانوں کا دین سچا ہوتا تو یہ ہمارے ہاتھ سے مغلوب کیوں ہوتے ایسی تکلیفیں کیوں اٹھاتے۔ «بعصم الكوافر» سے یہ مراد ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کو یہ حکم ہوا کہ ان کافر عورتوں کو چھوڑ دیں جو مکہ میں بحالت کفر رہ گئیں ہیں۔