صحيح البخاري
كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
2. بَابُ: {حُورٌ مَقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ} :
باب: آیت «حور مقصورات في الخيام» کی تفسیر۔
حدیث نمبر: 4880
وَجَنَّتَانِ مِنْ فِضَّةٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا، وَجَنَّتَانِ مِنْ كَذَا آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا، وَمَا بَيْنَ الْقَوْمِ وَبَيْنَ أَنْ يَنْظُرُوا إِلَى رَبِّهِمْ إِلَّا رِدَاءُ الْكِبْرِ عَلَى وَجْهِهِ فِي جَنَّةِ عَدْنٍ".
اور مومن ان کے پاس باری باری جائیں گے اور دو باغ ہوں گے جن کے برتن اور تمام دوسری چیزیں چاندی کی ہوں گی اور ایسے بھی دو باغ ہوں گے جب کے برتن اور تمام دوسری چیزیں سونے کی ہوں گی۔ جنت عدن والوں کو اللہ پاک کے دیدار میں صرف ایک جلال کی چادر حائل ہو گی جو اس کے (مبارک) منہ پر پڑی ہو گی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4880 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4880
حدیث حاشیہ:
ایک روایت میں ہے کہ اس خولدار موتی کاطول ساٹھ میل ہوگا۔
(صحیح البخاري، بدء الخلق، حدیث: 3243)
اس حدیث کے ظاہر سے معلوم ہوتا ہے کہ اہل جنت اللہ کا دیدار نہیں کر پائیں گے کیونکہ اس کے چہرے پر کبریائی کی چادر ہوگی۔
لیکن دیگر احادیث میں اہل جنت کے لیے دیدار باری تعالیٰ کی صراحت آئی ہے۔
چنانچہ حدیث میں ہے:
اہل جنت، جنت میں چلے جائیں گے تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا:
تمھیں کسی چیز کی ضرورت ہے تو میں تمھیں مزید عطا فرماؤں؟ وہ عرض کریں گے:
کیا تو نے ہمارے چہرے سفید نہیں کر دیے؟ کیا تو نے ہمیں جنت میں داخل نہیں کر دیا؟ کیا تو نے ہمیں جہنم کی آگ سے نہیں بچا لیا؟ فرمایا:
پھر حجاب اٹھا دیا جائے گا تو وہ اللہ کے چہرے کا دیدار کریں گے۔
انھیں جنت میں جو کچھ عطا کیا گیا ہوگا، ان میں سے اپنے رب کا دیدارانھیں سب سے زیادہ محبوب ہوگا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی:
”ان لوگوں کے لیے جنھوں نے اچھے اعمال کیے اچھا ثواب ہےاور اس کے علاوہ بھی ہوگا۔
“ (یونس: 26 و صحیح مسلم، الإیمان، حدیث: 449،450(181)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4880