مسند عبدالله بن مبارك
متفرق
حدیث نمبر: 249
حدیث نمبر: 249
عَنْ عَنْ عِيسَى بْنِ عُمَرَ، حَدَّثَنِي سَهْلُ بْنُ أَبِي أُمَامَةَ، عَنْ سَهْلِ بْنِ حَنِيفٍ، قَالَ: قَالَ أَبِي لأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: يَا خَالُ، " إِنَّ النَّاسَ لَيْسُوا بِالنَّاسِ الَّذِي كُنْتَ تَعْهَدُ، إِنَّمَا هُمُ الذِّئَابُ عَلَيْهِمُ الثِّيَابُ فَاحْذَرْهُمْ، قَالَ: أَمَا وَاللَّهِ لَئِنْ قُلْتُ ذَلِكَ، لَقَدْ رَأَيْتُنِي مِنْهُمْ هُنَيْهَةً أَنِّي أُحَدِّثُهُمْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَدِيثِ، فَيَقُولُونَ: أَنْتَ سَمِعْتَهُ بِأُذُنَيْكَ".
سہل بن ابی امامہ بن سہل بن حنیف نے کہا کہ میرے باپ نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے کہا: اے ماموں! بے شک لوگ، اب وہ لوگ نہیں ہیں، جن میں آپ وقت گزارتے آئے تھے، اب تو محض وہ بھیڑئیے ہیں، جن پر لباس ہیں،سو ان سے بچ کر رہیے۔ فرمایا کہ سنو، اللہ کی قسم! البتہ اگر تو نے یہ کہا ہے تو یقینا مجھے ان کی طرف سے تھوڑی دیر میں اس بات نے شک میں ڈالا کہ میں انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے حدیث بیان کر رہا ہوں اوروہ کہہ رہے ہیں کہ کیا تو نے اسے اپنے کانوں سے سنا ہے؟