مسند عبدالله بن مبارك
متفرق
حدیث نمبر: 234
حدیث نمبر: 234
عَنْ سَعِيدِ بْنِ حَسَّانَ الْمَخْزُومِيِّ، أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ بْنَ عِيَاضٍ يُحَدِّثُ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ: أَنَّ رَجُلا أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ لِي جَارِيَةً، وَأَنَا أُرِيدُ أَنْ آتِيَهَا وَأَحْتَبِسَهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَمَا إِنَّ ذَلِكَ لَيْسَ بِرَادٍّ شَيْئًا أَرَادَهُ اللَّهُ"، أَوْ قَالَ:" مَانِعٌ شَيْئًا أَرَادَهُ اللَّهُ"، قَالَ: ثُمَّ جَاءَ الرَّجُلُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ جَارِيَتِي تِلْكَ وَلَدَتْ وَإِنِّي كُنْتُ أَحْتَبِسُهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنَا عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ".
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہا بیان کرتے ہیں کہ بے شک ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: بے شک میری ایک لونڈی ہے اور میں ارادہ رکھتا ہوں کہ اس کے پاس آؤں اور اسے روک کر رکھوں (حاملہ ہونے سے)بچاؤں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاـ: سنو! بے شک جس کا اللہ ارادہ کرے، یہ چیز اسے قطعاً رد کرنے والی نہیں ہے، یا فرمایا: کہ جس کا اللہ ارادہ کر لے، اسے کوئی چیز روکنے والی نہیں ہے، پھر وہ آدمی آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! بے شک میری اس لونڈی نے بچہ پیدا کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1439، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4194، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9030، 9048، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2173، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1136، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 89، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 2243، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14418، 14419، وأحمد فى «مسنده» برقم: 14569، 14586، 15372، 15406، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1295، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1910
صحیح مسلم، النکاح: 10/13۔»
حكم: صحیح