Note: Copy Text and to word file

مسند عبدالله بن مبارك
متفرق
حدیث نمبر: 96
حدیث نمبر: 96
أنا مُعْتَمِرٌ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلاةَ الْعَصْرِ بِنَهَارٍ، ثُمَّ خَطَبَنَا إِلَى أَنْ غَابَتِ الشَّمْسُ، فَلَمْ يَدَعْ شَيْئًا يَكُونُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِلا حَدَّثَنَا بِهِ، حَفِظَهُ مَنْ حَفِظَهُ وَنَسِيَهُ مَنْ نَسِيَهُ، وَقَالَ حِينَ ذَهَبَتِ الشَّمْسُ مِنَ الْمَغْرِبِ:" إِنَّمَا مَضَى مِنْ دُنْيَاكُمْ فَمَا بَقِيَ مِنْهَا كَمَا مَضَى مِنْ يَوْمِكُمْ هَذَا فَمَا بَقِيَ مِنْهُ".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز عصر دن کے وقت پڑھائی، پھر ہمیں خطبہ دیا، یہاں تک کہ سورج غائب ہو گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی ایسی چیز نہ چھوڑی جو قیامت تک ہونی تھی۔ مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ ہمیں بیان کر دی، اسے یاد کر لیا جس نے یاد کیا اور اسے بھلا دیا جس نے بھلا دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت کہ جب سورج غروب ہونے کے قریب تھا، فرمایا: اور تمہاری دنیا جتنی گزر چکی ہے اور جتنی باقی ہے وہ تمہارے اسی دن کی طرح ہے کہ وہ جتنا گزر چکا ہے اورجتنا باقی ہے۔

تخریج الحدیث: «جامع ترمذي: 2191۔ محدث البانی نے کہا: اس حدیث کا بعض حصہ کمزور اور ضعیف ہے۔»

حكم: ضعیف