Note: Copy Text and to word file

مسند عبدالله بن مبارك
متفرق
حدیث نمبر: 86
حدیث نمبر: 86
حَدَّثَنَا جَدِّيْ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللّٰهِ، عَنْ سَیْفِ بْنِ أَبِيْ سُلَیْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ عَدِيٍّ الْکِنْدِيَّ یَقُوْلُ: حَدَّثَنَا مَوْلَي لَنَا أَنَّهُ سَمِعَ جَدِّيْ یَقُوْلُ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰهِ صلَّی اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ: ((إِنَّ اللّٰهَ لَا یُعَذِّبُ الْعَامَّةَ بِعَمَل الْخَاصَّةِ حَتَّی یَرَوْا الْمُنْکَرَ بَیْنَ ظَهْرَانِیْهِمْ وَهُمْ قَادِرُوْنَ عَلَی أَنْ یُنْکِرُوْہُ فَلا یُنْکِرُوْهُ فَإِذَا فَعَلُوْا ذٰلِكَ عَذَّبَ اللّٰهُ الْعَامَّةَ بِالْخَاصَّةِ))
عدی بن عدی کندی کہتے ہیں کہ ہمارے ایک آزاد کردہ غلام نے ہمیں بیان کیا کہ اس نے میرے دادا کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: بے شک اللہ عام لوگوں کو خاص لوگوں کے (برے عمل کی وجہ سے عذاب نہیں دیتا، یہاں تک کہ وہ برائی کو اپنے درمیان دیکھ لیں اور وہ اسے روکنے کی طاقت بھی رکھتے ہوں، لیکن اسے نہ روکیں، جب وہ ایسا کرتے ہیں تو اللہ خاص لوگوں کی وجہ سے عام لوگوں کو بھی عذاب میں مبتلا کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «الزهد، ابن مبارك: 476، مسند أحمد: 17720، سلسلة الضعیفة: 3110۔ شیخ شعیب نے اسے ’’حسن لغیرہ‘‘ قرار دیا ہے۔»

حكم: حسن لغیرہ