مسند عبدالله بن مبارك
متفرق
حدیث نمبر: 54
حدیث نمبر: 54
عَنْ لَيْثِ بْنِ سَعْدٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِي أَنَسٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَافِعِ بْنِ الْعَمْيَاءِ، وَعَنْ رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الصَّلاةُ مَثْنَى مَثْنَى، تَشَهُّدٌ فِي كُلِّ رَكْعَتَيْنِ، وَتَخَشُّعٌ وَتَضَرُّعٌ وَتَمَسْكُنٌ، ثُمَّ تُقْنِعُ يَدَيْكَ، يَقُولُ: تَرْفَعُهُمَا إِلَى رَبِّكَ مُسْتَقْبِلا بِبُطُونِهِمَا وَجْهَكَ، تَقُولُ: يَا رَبِّ، يَا رَبِّ، فَمَنْ لَمْ يَفْعَلْ ذَلِكَ فَهِيَ خِدَاجٌ".
سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نماز دو دو رکعت ہے۔ ہر دو رکعتوں میں تشہد (التحیات)ہے اور تضرع، خشوع اور مسکینی اختیارکرنا ہے۔ پھر تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھا لے، راوی کہتا ہے: ان کو اپنے رب کی طرف اٹھا لے، ان کے اندرونی حصے کا رخ اپنے چہرے کی طرف اے میرے رب! جس نے ایسا نہ کیا تو اس کی نماز ناقص ہے۔“
تخریج الحدیث: «الزهد، ابن مبارك: 404، مسند احمد: 1/131، نصب الرایة، زیلعي: 2/145، مسند احمد (الفتح الرباني): 4/366، 367، مشکل الآثار، طحاوي: 3/34، سنن دارقطني: 1/418، سنن ترمذي: 385، ضعیف الجامع الصغیر: 3512۔»
حكم: ضعیف