Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند عبدالله بن مبارك
متفرق
حدیث نمبر: 51
حدیث نمبر: 51
عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ سُلَيْمَانَ مَوْلَى الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَ ذَاتَ يَوْمٍ، وَالْبِشْرُ يُرَى فِي وَجْهِهِ، فَقَالَ: " إِنَّهُ جَاءَنِي جِبْرِيلُ، فَقَالَ: أَمَا يُرْضِيكَ يَا مُحَمَّدُ أَنَّهُ لا يُصَلِّي عَلَيْكَ أَحَدٌ مِنْ أُمَّتِكَ إِلا صَلَّيْتُ عَلَيْهِ عَشْرًا، أَوْ لا يُسَلِّمُ عَلَيْكَ أَحَدٌ إِلا سَلَّمْتُ عَلَيْهِ عَشْرًا".
سیدنا ابو طلحہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن تشریف لائے، خوشی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر نمایاں تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بات یہ ہے کہ میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے تھے اور کہا: اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس بات پر راضی نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں سے جو کوئی بھی ایک مرتبہ درود پڑھے گا، اس میں اس پر دس رحمتیں نازل کروں گا اور جو بھی آپ پر ایک مرتبہ سلام بھیجے گا، میں اس پر دس سلامتیاں نازل کروں گا۔

تخریج الحدیث: «الزهد، ابن مبارك: 364، صحیح ابن حبان: 2/192، سنن نسائي: 1283۔ محدث البانی نے اسے ’’حسن‘‘ کہا ہے۔»

حكم: حسن