معجم صغير للطبراني
كِتَابُ الْمَنَاقِبُ
مناقب کا بیان
مہاجرین کا بیان
حدیث نمبر: 840
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُوسَى الشَّامِيُّ الْبَصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مِهْرَانَ الْكِنْدِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حِطَّانَ ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ أُمُّ الْمُؤْمِنِينَ:"مَا تُسَمُّونَ الَّذِينَ يَدْخُلُونَ فِيكُمْ مِنْ أَهْلِ الْقُرَى لَيْسَ لَهُمْ فِيكُمْ قَرَابَةٌ؟، قُلْتُ: نُسَمِّيهِمُ الْعُلُوجَ أَوِ السِّقَاطَ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: كُنَّا نُسَمِّيهِمُ الْمُهَاجِرِينَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"، لَمْ يَرْوِهِ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، إِلا حُمَيْدُ بْنُ مِهْرَانَ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ تم میں سے کوئی آدمی کسی آبادی میں چلا جائے جہاں تمہارے لیے کوئی قرابت نہ ہو، تو تم ایسے آدمی کو کیا کہتے ہو؟ میں نے کہا: ایسے آدمی کو ہم علوج یا سقاط کہتے ہیں، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ ہم انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مہاجرین کہتے تھے۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 2027، والطبراني فى «الصغير» برقم: 135
قال الهيثمي: وفيه أحمد بن موسى الشامي ولم أعرفه، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (5 / 25»
حكم: إسناده ضعيف