معجم صغير للطبراني
كِتَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ
جنت کا بیان
جنتیوں کے کپڑوں کا بیان
حدیث نمبر: 807
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبِرْتِيُّ بِبَغْدَادَ، حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُجَالِدٍ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ،"ثِيَابُنَا فِي الْجَنَّةِ نَنْسُجُهَا بِأَيْدِينَا؟، فَضَحِكَ الْقَوْمُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مِمَّ تَضْحَكُونَ؟ مِنْ جَاهِلٍ يَسْأَلُ عَالِمًا؟ لا يَا أَعْرَابِيُّ، وَلَكِنَّهَا تَشَقَّقُ عَنْهَا ثِمَارُ الْجَنَّةِ"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُجَالِدٍ، إِلا ابْنُهُ إِسْمَاعِيلُ، وَلا يُرْوَى عَنْ جَابِرٍ، إِلا بِهَذَا الإِسْنَادِ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہماما کہتے ہیں: ایک اعرابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا: کیا جنّت میں ہم اپنے کپڑے اپنے ہاتھوں سے بنیں گے؟ تو لوگ ہنسنے لگے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا ایک جاہل پر ہنس رہے ہو جو ایک عالم سے مسئلہ پوچھنے آیا ہے؟“ پھر فرمایا: ”اے اعرابی! ایسے نہیں ہے، بلکہ وہ جنّت کے پھلوں سے پھاڑ کر لائے جائیں گے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه أبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2046، قال حسين سليم اسد: إسناده ضعيف، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 2213، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 120
قال الهيثمي: رجال الصحيح غير مجالد بن سعيد وقد وثق، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (10 / 414)»
حكم: إسناده ضعيف