معجم صغير للطبراني
كِتَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ
جنت کا بیان
جنتی مردوں اور جنتی عورتوں کا بیان
حدیث نمبر: 806
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْجَعْدِ الْوَشَّاءُ الْبَغْدَادِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارِ بْنِ الرَّيَّانِ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ زِيَادٍ الْقُرَشِيُّ ، عَنِ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:"أَلا أُخْبِرُكُمْ بِرِجَالِكُمْ فِي الْجَنَّةِ؟، قَالُوا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَالَ: النَّبِيُّ فِي الْجَنَّةِ، وَالصِّدِّيقُ فِي الْجَنَّةِ، وَالشَّهِيدُ فِي الْجَنَّةِ، وَالْمَوْلُودُ فِي الْجَنَّةِ، وَالرَّجُلُ يَزُورُ أَخَاهُ فِي نَاحِيَةِ الْمِصْرِ لا يَزُورُهُ إِلا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِي الْجَنَّةِ، قَالَ: أَلا أُخْبِرُكُمْ بِنِسَائِكُمْ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ؟، قَالُوا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: كُلُّ وَلُودٌ وَدُودٌ، إِذَا غَضِبَتْ أَوْ أُسِيءَ إِلَيْهَا أَوْ غَضِبَ، أَيْ زَوْجُهَا، قَالَتْ: هَذِهِ يَدِي فِي يَدِكَ لا أَكْتَحِلُ بِغُمْضٍ حَتَّى تَرْضَى"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ سَلَمَةَ بْنِ دِينَارٍ الزَّاهِدِ، إِلا إِبْرَاهِيمُ بْنُ زِيَادٍ، تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ بَكَّارٍ، وَهُوَ مِمَّنْ يُكْنَى أَبَا حَازِمٍ، مِمَّنْ رَوَى عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَبُو حَازِمٍ هَذَا، وَقَدْ رَوَى عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، وَأَبُو حَازِمٍ التَّمَّارُ الْمَدَنِيُّ، وَأَبُو حَازِمٍ الأَشْجَعِيُّ الْكُوفِيُّ يَرْوِي عَنْهُ مَنْصُورٌ، وَالأَعْمَشُ يُسَمَّى مَيْسَرَةَ، وَقَدِ اخْتُلِفَ فِي اسْمِهِ، وَأَبُو حَازِمٍ، الَّذِي رَوَى عَنْهُ إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، اسْمُهُ نَبْتَلُ، وَهُوَ كُوفِيُّ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں جنتی آدمی کے متعلق نہ بتاوں؟“ ہم نے کہا: کیوں نہیں یارسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نبی جنتی ہو گا اور صدیق، شہید، بچہ اور وہ آدمی جو اپنے بھائی سے ملاقات صرف اللہ کی رضا کے لیے کرتا ہے، یہ سب جنتی ہیں۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں جنتی عورتوں کے بارے میں نہ بتاوں؟“ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا: کیوں نہیں یارسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بچے جننے والی، محبت کرنے والی جب وہ غصے میں ہو، یا اس سے بدسلوکی کی جائے، یا اس کا خاوند اس پر ناراض ہو تو کہے: یہ میرا ہاتھ تیرے ہاتھ میں ہے، میں اس وقت تک سوؤں گی نہیں کہ جب تک تم مجھ سے راضی نہ ہوجاؤ۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 1743، والطبراني فى «الصغير» برقم: 118
قال الهيثمي: فيه إبراهيم بن زياد القرشي قال البخاري لا يصح حديثه فإن أراد تضعيفه فلا كلام وإن أراد حديثا مخصوصا فلم يذكره وأما بقية رجاله فهم رجال الصحيح، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (4 / 312)»
حكم: إسناده ضعيف