معجم صغير للطبراني
كِتَابُ الْحَجِّ وَ الْعُمْرَةِ
حج و عمرہ کا بیان
قسم کھانے کا بیان
حدیث نمبر: 461
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الثَّقَفِيُّ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ" مَرَّ بِقَوْمٍ يَرْمُونَ وَهُمْ يَحْلِفُونَ أَخْطَأْتَ وَاللَّهِ أَصَبْتَ وَاللَّهِ، فَلَمَّا رَأَوْا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ أَمْسَكُوا، فَقَالَ: ارْمُوا فَإِنَّ أَيْمَانَ الرُّمَاةِ لَغْوٌ لا حِنْثَ فِيهَا وَلا كَفَّارَةَ"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ بَهْزٍ، إِلا سُفْيَانُ، تَفَرَّدَ بِهِ يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ، عَنْ أَبِيهِ
سیدنا بہز بن حکیم عن ابیہ عن جدہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے جب کہ وہ قسمیں کھا رہے تھے: میں نے اللہ کی قسم غلطی کی، میں نے اللہ کی قسم درست بات کہی۔ جب انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو رک گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تیر اندازی کرو کیونکہ تیر اندازوں کی قسمیں لغو ہوتی ہیں، ان سے قسم حانث نہیں ہوتی اور نہ ہی ان پر کفارہ ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، انفرد به المصنف من هذا الطريق
قال الھیثمی: رجاله ثقات إلا أن شيخ الطبراني يوسف بن يعقوب بن عبد العزيز الثقفي لم أجد من وثقه ولا جرحه، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (4 / 185)»
حكم: إسناده ضعيف