معجم صغير للطبراني
كِتَابُ الزَّكوٰة
زکوٰۃ کا بیان
سونے چاندی کی بہتات کا بیان
حدیث نمبر: 405
حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ حُمَيْدٍ أَبُو عَدِيٍّ الْبَغْدَادِيُّ ، حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ يُوسُفَ الْيَرْبُوعِيُّ ، حَدَّثَنَا سُعَيْرُ بْنُ الْخِمْسِ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ بِقِطْعَةٍ مِنْ ذَهَبٍ كَانَتْ أَوَّلَ صَدَقَةٍ جَاءَتْهُ مِنْ مَعْدَنٍ، فَقَالَ:"مَا هَذِهِ؟، قَالُوا: صَدَقَةٌ مِنْ مَعْدَنٍ لَنَا، فَقَالَ: إِنَّهَا سَتَكُونُ مَعَادِنَ، وَسَيَكُونُ فِيهَا شَرُّ خَلْقِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سَعِيدٍ، إِلا عَاصِمٌ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک سونے کا ٹکڑا آیا اور یہ دھات کا پہلا صدقہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”یہ کیا ہے؟“ لوگوں نے کہا: یہ ہمارے دھات سے صدقہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عنقریب دھاتیں ہوں گی اور وہاں اللہ عز و جل کی بدترین مخلوق کے لوگ ہوں گے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح،وأخرجه الضياء المقدسي فى "الأحاديث المختارة"، 304، 305، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 3532، والطبراني فى «الصغير» برقم: 426
قال الھیثمی: ورجاله رجال الصحيح، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (3 / 78)»
حكم: إسناده صحيح