معجم صغير للطبراني
كِتَابُ الطَّهَارَة
طہارت کا بیان
وضو کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 108
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الْكَرِيمِ بْنِ فَرُّوخَ بْنِ دَيْرَجِ بْنِ بِلالِ بْنِ سَعْدٍ الأَنْصَارِيُّ الدِّمَشْقِيُّ ، حَدَّثَنِي جَدِّي لأُمِّي عُمَرُ بْنُ أَبَانَ بْنِ مُفَضَّلٍ الْمَدَنِيُّ ، قَالَ: أَرَانِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، الْوُضُوءَ أَخَذَ رَكْوَةً فَوَضَعَهَا عَلَى يَسَارِهِ، وَصَبَّ عَلَى يَدِهِ الْيُمْنَى، فَغَسَلَهَا ثَلاثًا، ثُمَّ أَدَارَ الرَّكْوَةَ عَلَى يَدِهِ الْيُمْنَى، فَتَوَضَّأَ ثَلاثًا ثَلاثًا، وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ ثَلاثًا، وَأَخَذَ مَاءً جَدِيدًا لِسِمَاخَيْهِ، فَمَسَحَ سِمَاخَيْهِ، فَقُلْتُ لَهُ:" قَدْ مَسَحْتَ أُذُنَيْكَ؟، فَقَالَ: يَا غُلامُ، إِنَّهُمَا مِنَ الرَّأْسِ لَيْسَ هُمَا مِنَ الْوَجْهِ، ثُمَّ قَالَ: يَا غُلامُ، هَلْ رَأَيْتَ وَفَهِمْتَ أَوْ أُعِيدُ عَلَيْكَ؟ فَقُلْتُ: قَدْ كَفَانِي وَقَدْ فَهِمْتُ، فَقَالَ: هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ"، لَمْ يَرْوِ عَمْرُو بْنُ أَبَانَ، عَنْ أَنَسٍ، حَدِيثًا غَيْرَ هَذَا
عمر بن ابان بن مفضل بیان کرتے ہیں کہ مجھے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو کرنا دکھایا، ایک لوٹا لے کر اس کو بائیں جانب رکھا، اور اپنے دائیں ہاتھ پر اس سے پانی ڈالا اور تین دفعہ دھویا، پھر لوٹے کو پھیر کر دوسری طرف کر لیا اور تین تین دفعہ وضو کر لیا، اور مسح بھی سر کا تین دفعہ کیا، اور اپنے کانوں کے لیے نیا پانی لیا، اس کے ساتھ اپنے کانوں کا مسح کیا، میں نے کہا: آپ نے کانوں کا مسح کیا۔ انہوں نے کہا: بیٹا! یہ دونوں سر میں سے ہیں اور چہرے میں سے نہیں ہیں، پھر کہا: بیٹا! کیا تم نے دیکھ لیا اور سمجھ گئے ہو یا میں اس کو دوبارہ دہراوں؟ میں نے کہا: کافی ہے اور میں سمجھ گیا ہوں، وہ کہنے لگے: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح وضو کرتے دیکھا۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه الدارقطني فى «سننه» برقم: 370، والبزار فى «مسنده» برقم: 6671، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 1571، 2905، 3362، والطبراني فى «الصغير» برقم: 76، 322
قال الذھبی: عمر بن أبان لا يدرى من هو والحديث ثماني لنا على ضعفه، لسان الميزان: (2 / 451)»
حكم: إسناده ضعيف