معجم صغير للطبراني
كِتَابُ الْإِيمَان
ایمان کا بیان
چند گناہِ کبیرہ کا بیان
حدیث نمبر: 53
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْوَشَّاءُ الأَصْبَهَانِيُّ ، بِمَدِينَتِهَا، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ جَهْوَرٍ الأَهْوَازِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ يَحْيَى التَّيْمِيُّ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بْنُ الْحَجَّاجِ ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ قَيْسٍ ، قَالَ: رَأَيْتُ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ عَلَى مِنْبَرِ الْكُوفَةِ وَهُوَ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:"لا يَزْنِي الزَّانِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلا يَسْرِقُ السَّارِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلا يَنْتَهِبُ الرَّجُلُ نُهْبَةً يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهَا أَبْصَارَهُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلا يَشْرَبُ الرَّجُلُ الْخَمْرَ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، وَمَنْ زَنَا فَقَدْ كَفَرَ؟ فَقَالَ عَلِيٌّ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَأْمُرُنَا أَنْ نُبْهِمَ أَحَادِيثَ الرُّخَصِ، لا يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ أَنَّ ذَلِكَ الزِّنَا لَهُ حَلالٌ، فَإِنْ آمَنَ أَنَّهُ لَهُ حَلالٌ فَقَدْ كَفَرَ، وَلا هُوَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ بِتِلْكَ السَّرِقَةِ أَنَّهَا لَهُ حَلالٌ، فَإِنْ آمَنَ بِهَا أَنَّهَا لَهُ حَلالٌ فَقَدْ كَفَرَ، وَلا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ أَنَّهَا لَهُ حَلالٌ، فَإِنْ شَرِبَهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ أَنَّهَا لَهُ حَلالٌ فَقَدْ كَفَرَ، وَلا يَنْتَهِبُ نُهْبَةً ذَاتَ شَرَفٍ حِينَ يَنْتَهِبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ أَنَّهَا لَهُ حَلالٌ فَإِنِ انْتَهَبَهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ أَنَّهَا لَهُ حَلالُ فَقَدْ كَفَرَ"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ شُعْبَةَ، إِلا إِسْمَاعِيلُ بْنُ يَحْيَى التَّيْمِيُّ الْكُوفِيُّ، تَفَرَّدَ بِهِ الْحَسَنُ بْنُ جَهْوَرٍ، وَلَمْ نَكْتُبْهُ إِلا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الْوَشَّاءِ
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کوفہ کے منبر پر یوں کہنے لگے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ: ”زانی زنا کرتے وقت ایماندار نہیں رہتا، اور چور چوری کرتے وقت ایماندار نہیں ہوتا، اور لوٹ مار کرنے والا جب وہ لوٹتا ہے تو وہ ایماندار نہیں رہتا، اور آدمی شراب پیتے وقت بھى ایماندار نہیں رہتا۔“
کسى نے کہا: اے امیر المؤمنین! جو زنا کرے تو کیا وہ کافر ہوجاتا ہے؟ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں رخصتوں کى احادیث مبہم رکھنے کا حکم فرماتے تھے، مومن زنا کو حلال سمجھ کر نہیں کرتا، اگر وہ اسے حلال سمجھے تو وہ کافر ہو جاتا ہے۔ اسى طرح مومن چورى کو حلال نہیں سمجھتا، اگر وہ اس کے حلال ہونے پر ایمان لائے تو وہ کافر ہو جاتا ہے۔ اور جب وہ شراب پئے اور یہ ایمان رکھے کہ وہ اس کے لیے حلال ہے تو وہ کافر ہوگا، اسى طرح لوٹنے والا اس کو مومن ہوتے ہوئے حلال نہیں سمجھتا ہے، اگر اسے حلال سمجھے تو وہ کافر ہوجا تا ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، انفرد به المصنف من هذا الطريق، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 906
قال الهيثمي: فيه إسماعيل بن يحيى التيمي كذاب لا تحل الرواية عنه، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (1 / 101)»
حكم: إسناده ضعيف