صحيح البخاري
كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
3. بَابُ قَوْلِهِ: {فَلَمَّا بَلَغَا مَجْمَعَ بَيْنِهِمَا نَسِيَا حُوتَهُمَا فَاتَّخَذَ سَبِيلَهُ فِي الْبَحْرِ} :
باب: آیت کی تفسیر ”اور جب وہ دونوں دو دریاؤں کے ملاپ کی جگہ پر پہنچے تو دونوں اپنی مچھلی بھول گئے، مچھلی نے دریا میں اپنا راستہ بنا لیا“۔
سَرَبًا مَذْهَبًا يَسْرُبُ يَسْلُكُ وَمِنْهُ، وَسَارِبٌ بِالنَّهَارِ.
«سربا» راستہ «يسرب» ( «به فتحتين») یعنی مذہب طریق، اسی سے ہے «سارب بالنهار» یعنی دن میں راستہ چلنے والا۔