Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن
قرآن کے فضائل
34. باب التَّغَنِّي بِالْقُرْآنِ:
ترنم کے ساتھ قرآن پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 3524
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ لِأَبِي مُوسَى وَكَانَ حَسَنَ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ: "لَقَدْ أُوتِيَ هَذَا مِنْ مَزَامِيرِ آلِ دَاوُدَ".
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے لیے فرماتے تھے، جو قرآن بڑی اچھی آواز سے پڑھتے تھے: ان کو داؤد علیہ السلام جیسی بہترین آواز عطا کی گئی ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف عبد الله بن صالح وهو مرسل ولكن الحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 3535]»
یہ روایت مرسل ہے، اور عبداللہ بن صالح ضعیف ہے، لیکن دوسری سند سے حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5048]، [مسلم 793]، [أبويعلی 7279]، [ابن حبان 7197]، [البيهقي 12/3، 231/10]، [و فى شعب الإيمان 526/2، وغيرهم]

وضاحت: (تشریح احادیث 3521 سے 3524)
داؤد علیہ السلام کو اچھی آواز (خوش الحان) کا معجزہ دیا گیا تھا، وہ بھی زبور خوش آوازی سے پڑھتے تھے اور ایک عجیب سماں بندھ جاتا تھا، (راز رحمہ اللہ)۔
«مَزَامِيْر مِزْمَار» کی جمع ہے جو ستار اور بجانے کے آلے کا نام ہے، یہاں مراد خوش الحانی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف عبد الله بن صالح وهو مرسل ولكن الحديث متفق عليه