سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن
قرآن کے فضائل
24. باب في فَضْلِ: {قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ}:
«قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ» کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3468
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أُمِّهِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ، فَقَالَ: "ثُلُثُ الْقُرْآنِ، أَوْ تَعْدِلُهُ".
حمید بن عبدالرحمٰن نے اپنے والد سے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے «﴿قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ﴾» کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تہائی قرآن ہے“ یا ”تہائی قرآن کے برابر ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 3479]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ اُم حمید: اُم کلثوم بنت عقبہ ہیں۔ دیکھئے: [الرازي فى الفضائل 107]، [ابن الضريس فى فضائل القرآن 242]، [الطبراني فى الكبير 74/25، 182]، [أحمد 404/6]، [النسائي فى الكبریٰ 10531]
وضاحت: (تشریح احادیث 3459 سے 3468)
ان روایات سے پتہ چلا کہ کوئی شخص اگر تین بار «﴿قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ﴾» پڑھے تو اس کو پورا قرآن پڑھنے کا ثواب ہے، اسی لئے خود پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز کے بعد اور سوتے وقت معوذتین کے ساتھ اس سورت کو ہمیشہ پڑھا کرتے تھے، اور اس کو تہائی قرآن ایک قول کے مطابق اس لئے کہا گیا کہ قرآن پاک میں تین قسم کے مضامین ہیں:
۱- توحيد . . . ۲- رسالت . . . 3- اعمال
اس سورت میں توحید کا بیان ہے اور اس میں توحید کی تینوں اقسام موجود ہیں، اس لئے ثلث قرآن ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن