Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن
قرآن کے فضائل
5. باب الْقُرْآنُ كَلاَمُ اللَّهِ:
قرآن پاک اللہ کا کلام ہے
حدیث نمبر: 3386
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ الثَّقَفِيُّ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْرِضُ نَفْسَهُ فِي الْمَوْسِمِ عَلَى النَّاسِ فِي الْمَوْقِفِ، فَيَقُولُ: "هَلْ مِنْ رَجُلٍ يَحْمِلُنِي إِلَى قَوْمِهِ؟ فَإِنَّ قُرَيْشًا مَنَعُونِي أَنْ أُبَلِّغَ كَلَامَ رَبِّي؟".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حج کے زمانے میں عرفات میں اپنے کو حجاج کے سامنے پیش کرتے تھے اور فرماتے تھے: کوئی آدمی مجھے اپنی قوم کی پناہ میں لے سکتا ہے؟ کیوں کہ قریش نے مجھے اپنے پروردگار کے کلام کی تبلیغ سے روک دیا ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3397]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أحمد 390/3]، [أبوداؤد 4734]، [ترمذي 2926]، [ابن ماجه 201]، [بخاري فى خلق أفعال العباد، ص: 60]، [ابن أبى شيبه 310/14، 18431]، [البيهقي فى الاعتقاد، ص: 61]، [أبونعيم دلائل النبوة 217]، [الحاكم 613/2]، [ابن كثير فى البداية والنهاية 146/3] و [البيهقي فى شعب الإيمان 118]

وضاحت: (تشریح احادیث 3383 سے 3386)
اس حدیث سے معلوم ہوا قرآن پاک اللہ کا کلام ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح