Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
40. باب إِذَا أَوْصَى بِعَتْقِ عَبْدٍ لَهُ آبِقٍ:
کوئی شخص اپنے بھاگے ہوئے غلام کی آزادی کی وصیت کرے
حدیث نمبر: 3328
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي إِسْحَاق، قَالَ:"سَأَلْتُ الْقَاسِمَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَمُعَاوِيَةَ بْنَ قُرَّةَ عَنْ رَجُلٍ قَالَ فِي وَصِيَّتِهِ:"كُلُّ لِي حُرٌّ، وَلَهُ مَمْلُوكٌ آبِقٌ، فَقَالَا: هُوَ حُرٌّ"، قَالَ الْحَسَنُ، وَإِيَاسٌ، وَبَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ: ليس بحر.
یحییٰ بن ابی اسحاق نے کہا: میں نے قاسم بن عبدالرحمٰن اور معاویہ بن قرہ سے ایسے آدمی کی وصیت کے بارے میں پوچھا جو کہے میرے تمام غلام آزاد ہیں اور اس کا ایک غلام بھاگا ہوا بھی ہو، ان دونوں نے جواب دیا کہ وہ بھی آزاد ہو گا، اور حسن و ایاس و بکر بن عبداللہ نے کہا: وہ آزاد نہ ہو گا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3339]»
اس اثر کی سند صحیح ہے، لیکن کہیں اور یہ روایت نہیں ملی۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح