سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
39. باب مَنْ قَالَ لاَ يَجُوزُ:
جن علماء نے کہا بچے کی وصیت قابل عمل نہ ہو گی
حدیث نمبر: 3325
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَنْبَأَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: "لَا يَجُوزُ طَلَاقُ الْغُلَامِ وَلَا وَصِيَّتُهُ، وَلَا هِبَتُهُ، وَلَا صَدَقَتُهُ، وَلَا عَتَاقَتُهُ، حَتَّى يَحْتَلِمَ".
حسن رحمہ اللہ نے کہا: بچے کی طلاق جائز ہے نہ اس کی وصیت، ہدیہ، صدقہ، نہ آزادی یہاں تک کہ وہ بالغ ہو جائے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى الحسن، [مكتبه الشامله نمبر: 3336]»
اس اثر کی سند حسن رحمہ اللہ تک صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10909]، [عبدالرزاق 16425]، [ابن منصور 435]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى الحسن