سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
39. باب مَنْ قَالَ لاَ يَجُوزُ:
جن علماء نے کہا بچے کی وصیت قابل عمل نہ ہو گی
حدیث نمبر: 3324
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: "وَصِيَّتُهُ لَيْسَتْ بِجَائِزَةٍ إِلَّا مَا لَيْسَ بِذِي بَالٍ، يَعْنِي: الْغُلَامَ قَبْلَ أَنْ يَحْتَلِمَ".
معمر نے روایت کیا (امام) زہری رحمہ اللہ کہتے تھے (بچے کی) وصیت جائز نہیں ہے سوائے اس چیز کے جس کی حیثیت نہ ہو۔ یعنی بلوغت سے پہلے لڑکے کی وصیت نافذ العمل نہ ہو گی۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى الزهري، [مكتبه الشامله نمبر: 3335]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10910]، [عبدالرزاق 16417]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى الزهري