سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
38. باب وَصِيَّةِ الْغُلاَمِ:
نوعمر لڑکے کی وصیت کا بیان
حدیث نمبر: 3323
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ ابْنَيْهِ: عَبْدِ اللَّهِ، وَمُحَمَّدٍ ابْنَيْ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِيهِمَا مِثْلَ ذَلِكَ، غَيْرَ أَنَّ أَحَدَهُمَا قَالَ: ابْنُ ثَلَاثَ عَشْرَةَ، وَقَالَ الْآخَرُ: قَبْلَ أَنْ يَحْتَلِمَ. قَالَ أَبُو مُحَمَّد: عَنْ ابْنَيْهِ، يَعْنِي: ابْنَيْ أَبِي بَكْرٍ.
عبداللہ اور محمد نے اپنے والد ابوبکر (بن محمد بن عمرو بن حزم) سے اسی طرح روایت کیا (جیسا اوپر گزرا) سوائے اس کے کہ ان دونوں میں سے ایک نے کہا: اس لڑکے کی عمر تیرہ سال تھی، اور دوسرے نے کہا: بالغ ہونے سے پہلے (وصیت کی)۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: «عن ابنيه» اس سے مراد ابوبکر کے دونوں بیٹے (عبداللہ اور محمد) ہیں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده منقطع، [مكتبه الشامله نمبر: 3334]»
اس اثر کی سند میں انقطاع ہے، ابوبکر کا لقاء سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں ہے۔ حوالہ اوپر گذر چکا ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 3317 سے 3323)
ان تمام آثار سے معلوم ہوا کہ بچے کی وصیت اگر معقول اور صحیح ہے تو نافذ العمل ہوگی۔
واللہ اعلم۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده منقطع