سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
35. باب مَنْ قَالَ الْمُدَبَّرُ مِنَ الثُّلُثِ:
جن علماء نے یہ کہا: کہ مدبر صرف ثلث میں سے آزاد ہو گا
حدیث نمبر: 3311
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَنْبَأَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: "الْمُعْتَقُ عَنْ دُبُرٍ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ". سُئِلَ أَبُو مُحَمَّد: بِأَيِّهِمَا تَقُولُ؟ قَالَ: مِنَ الثُّلُثِ.
سعید بن جبیر رحمہ اللہ نے کہا: موت کے بعد آزاد ہونے والا غلام کل مال سے آزاد ہو گا، راوی نے کہا: امام ابومحمد دارمی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: آپ کی کیا رائے ہے؟ کہا: تہائی مال سے آزاد ہو گا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3322]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ ابوعوانہ: وضاح یشکری، اور ابوبشر: جعفر بن ایاس ہیں۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 1915]، [ابن منصور 474]
وضاحت: (تشریح احادیث 3305 سے 3311)
آخر کے دو قول یہ ہیں کہ مدبر پورے مال سے آزاد ہو گا، باقی تمام اقوال یہ ہیں کہ ثلث مال سے آزاد ہوگا۔
امام دارمی رحمہ اللہ نے بھی اس قول کو ترجیح دی ہے۔
مطلب یہ ہے کہ کوئی آدمی مال اور غلام چھوڑے جس کو مدبر کیا ہو، اگر اس کی قیمت ایک ثلث کے برابر ہو تو وہ آزاد ہو گا، اس سے زیادہ ہو تو بقدرِ ثلث آزاد ہوگا، اور باقی دو ثلث ورثاء میں تقسیم کر دیئے جائیں گے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح