Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
33. باب إِذَا أَوْصَى بِالْعِتْقِ في مَرَضِهِ ثُمَّ بَرَأَ:
جب کوئی آدمی بیماری میں آزادی کی وصیت کرے پھر تندرست ہو جائے؟
حدیث نمبر: 3302
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الْحَسَنِ:"أَنَّ رَجُلًا قَالَ فِي مَرَضِهِ: لِفُلَانٍ كَذَا وَلِفُلَانٍ كَذَا، وَعَبْدِي فُلَانٌ حُرٌّ، وَلَمْ يَقُلْ: إِنْ حَدَثَ بِي حَدَثٌ، فَبَرَأَ، قَالَ: هُوَ مَمْلُوكٌ".
حسن رحمہ اللہ سے مروی ہے، ایک آدمی نے بیماری کے دوران کہا: فلاں کے لئے اتنا اور فلاں کے لئے اتنا ہے، اور میرا فلاں غلام آزاد ہے، اور یہ نہیں کہا کہ اگر میرے ساتھ کوئی حادثہ ہو جائے تب ایسا ہے، پھر وہ صحت یاب ہو گیا، حسن رحمہ اللہ نے کہا: وہ غلام بدستور غلام رہے گا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى الحسن، [مكتبه الشامله نمبر: 3313]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [سنن سعيد بن منصور 375]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى الحسن