Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
28. باب الْوَصِيَّةِ لِلْوَارِثِ:
وارث کے لئے وصیت کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 3288
أخبرنا قَبِيصَةُ، قَالَ: سَمِعْتُ سُفْيَانَ، يَقُولُ: "إِذَا أَقَرَّ لِوَارِثٍ وَلِغَيْرِ وَارِثٍ بِمِائَةِ دِرْهَمٍ، قَالَ: أَرَى أَنْ أُبْطِلَهُمَا جَمِيعًا".
قبیصہ (بن عقبہ) نے کہا: میں نے سفیان سے سنا، وہ کہتے تھے: اگر (مرنے والا) کسی وارث کے لئے یا غیر وارث کے لئے سو درہم دینے کا فیصلہ کرے، تو انہوں نے کہا: میں ایسی تمام وصیت کو باطل قرار دوں گا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى سفيان، [مكتبه الشامله نمبر: 3299]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ کہیں اور یہ روایت نہیں ملی۔ بعض روایات میں ہے: «ابطلهما» یعنی ان دونوں کیلئے وصیت باطل ہوگی کیونکہ وارث کیلئے وصیت درست نہیں، جیسا کہ (3292) نمبر پر آ رہا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى سفيان