Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
23. باب الْوَصِيَّةِ لِلْمَيِّتِ:
مرے ہوئے آدمی کے لئے وصیت کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 3279
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، عَنْ شعبة، عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: "إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ لِإِنْسَانٍ، وَهُوَ غَائِبٌ، وَكَانَ مَيِّتًا، وَهُوَ لَا يَدْرِي، فَهِيَ رَاجِعَةٌ".
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: جب کوئی آدمی کسی انسان کے لئے وصیت کرے اور وہ موجود نہ ہو، پھر پتہ چلے کہ وہ تو مر چکا ہے، ایسی صورت میں وصیت (وصیت کرنے والے کی طرف) لوٹ جائے گی۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3290]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ ابومعشر کا نام زیاد بن کلیب ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10789]، [ابن منصور 368]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح