سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
21. باب مَنْ قَالَ الْكَفَنُ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ:
کفن کا خرچ تمام مال میں سے ہو گا
حدیث نمبر: 3272
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، أنبأنا سُفْيَانُ، عَنْ فِرَاسٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ:"فِي الْمَرْأَةِ تَمُوتُ، قَالَ: "تُكَفَّنُ مِنْ مَالِهَا، لَيْسَ عَلَى الزَّوْجِ شَيْءٌ".
امام شعبی رحمہ اللہ سے مروی ہے: جو عورت فوت ہو جائے تو اس کے مال سے ہی اس کی تکفین ہوگی، شوہر پر اس کا بار نہ ہو گا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3283]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 1930]۔ یہ اس صورت میں ہے جب بیوی نے اپنا نجی مال چھوڑا ہو۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح