سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
17. باب مَنْ أَحَبَّ الْوَصِيَّةَ وَمَنْ كَرِهَ:
جس کو وصیت کرنا پسند ہو یا ناپسند ہو اس کا بیان
حدیث نمبر: 3257
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "الْمَرْءُ أَحَقُّ بِثُلُثِ مَالِهِ، يَضَعُهُ فِي أَيِّ مَالِهِ شَاءَ".
یزید بن عبداللہ بن قسيط نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی کو اپنے مال کی ایک تہائی میں حق ہے کہ جہاں چاہے خرچ کرے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «رجاله ثقات غير انه مرسل، [مكتبه الشامله نمبر: 3268]»
اس حدیث کی سند یزید بن عبداللہ کی وجہ سے متکلم فیہ ہے، بعض محدثین نے ان کو ثقہ اور بعض نے صالح کہا ہے۔ نیز وہ صحابی نہیں ہیں اس لئے یہ حدیث مرسل ہے۔ اس کا شاہد [مجمع الزوائد 7187، 7188] میں ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات غير انه مرسل