Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
16. باب مَا يَكُونُ مِنَ الْوَصِيَّةِ في الْعَيْنِ وَالدَّيْنِ:
مال معین میں اور قرض میں سے وصیت کا بیان
حدیث نمبر: 3256
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: "إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ بِالثُّلُثِ، وَالرُّبُعِ، فَفِي الْعَيْنِ وَالدَّيْنِ، وَإِذَا أَوْصَى بِخَمْسِينَ أَوْ سِتِّينَ إِلَى الْمِائَةِ، فَفِي الْعَيْنِ حَتَّى يَبْلُغَ الثُّلُثَ".
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: جب کوئی آدمی تہائی یا چوتھائی مال کی وصیت کرے تو وہ مال معین اور قرض میں سے ادا کی جائے گی، اور اگر پچاس ساٹھ سے سو تک کی وصیت کرے (یعنی تہائی سے کم) تو مال معین سے وہ وصیت ادا کی جائے گی یہاں تک کہ تیسرے حصہ کے مساوی ہو (یعنی ایک تہائی ہو جائے)۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3267]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10799]، [ابن منصور 352]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح