سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
13. باب وَصِيَّةِ الْمَرِيضِ:
بیمار کی وصیت کا بیان
حدیث نمبر: 3252
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ الْحَسَنِ:"فِي رَجُلٍ قَالَ لِغُلَامِهِ: إِنْ دَخَلْتُ دَارَ فُلَانٍ، فَغُلَامِي حُرٌّ، ثُمَّ دَخَلَهَا وَهُوَ مَرِيضٌ، قَالَ: يُعْتَقُ مِنْ الثُّلُثِ، وَإِنْ دَخَلَ فِي صِحَّتِهِ، عُتِقَ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ".
حسن رحمہ اللہ نے ایسے شخص کے بارے میں کہا جس نے اپنے غلام سے کہا: اگر میں فلاں کے گھر میں داخل ہوا تو میرا غلام آزاد ہے، پھر وہ بیماری کی حالت میں اس گھر میں داخل بھی ہو گیا۔ حسن رحمہ اللہ نے کہا: وہ تہائی مال میں آزاد ہو گا، اور اگر صحت کی حالت میں اس گھر میں داخل ہوا تو پورے مال میں سے آزاد کیا جائے گا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف عمرو وهو: ابن عبيد بن باب والله أعلم، [مكتبه الشامله نمبر: 3263]»
اس اثر کی سند عمرو بن عبيد بن باب المعتزلی کی وجہ سے ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 1810، 1813]۔ ابوشہاب کا نام عبدربہ بن نافع ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 3249 سے 3252)
بیمار آدمی کی وصیت بیماری کی حالت میں تہائی مال میں سے جاری کی جائے گی، جیسا کہ اوپر تحریر کیا گیا ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف عمرو وهو: ابن عبيد بن باب والله أعلم