سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
11. باب الرُّجُوعِ عَنِ الْوَصِيَّةِ:
وصیت سے رجوع کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 3247
حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ: "مِلَاكُ الْوَصِيَّةِ آخِرُهَا".
قتادہ رحمہ اللہ سے مروی ہے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: آخری وصیت ہی اصل ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده منقطع، [مكتبه الشامله نمبر: 3258]»
اس حدیث کی سند میں انقطاع ہے۔ دیکھئے: [ابن حزم 341/9]، و رقم (3245)
وضاحت: (تشریح احادیث 3244 سے 3247)
ان آثار سے ثابت ہوا کہ وصیت میں رد و بدل کرنا جائز ہے، اور جو آخری وصیت ہوگی وہی قابلِ تنفيذ مانی جائے گی، اس سے قبل کی وصیت منسوخ ہو جائے گی۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده منقطع