سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
11. باب الرُّجُوعِ عَنِ الْوَصِيَّةِ:
وصیت سے رجوع کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 3245
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ، عَنْ الشَّرِيدِ بْنِ سُوَيْدٍ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ: "يُحْدِثُ الرَّجُلُ فِي وَصِيَّتِهِ مَا شَاءَ، وَمِلَاكُ الْوَصِيَّةِ آخِرُهَا". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: هَمَّامٌ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عَمْرٍو، وَبَيْنَهُمَا قَتَادَةُ.
شرید بن سوید سے مروی ہے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: آدمی اپنی وصیت میں جو چاہے (رد و بدل) اضافہ کر سکتا ہے اور آخری وصیت ہی اصل ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: ہمام نے عمرو بن شعیب سے سماع نہیں کیا اور ان دونوں کے درمیان قتادہ رحمہ اللہ ہیں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده منقطع، [مكتبه الشامله نمبر: 3256]»
اس اثر کی سند میں انقطاع ہے۔ اوپر (3243) نمبر پر اس اثر کی تخریج گذر چکی ہے۔ نیز آگے بھی یہ اثر آ رہا ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده منقطع