سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
8. باب الْوَصِيَّةِ بِأَقَلَّ مِنَ الثُّلُثِ:
ایک تہائی سے کم کی وصیت کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 3232
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ بَكْرٍ، قَالَ:"أَوْصَيْتُ إِلَى حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، فَقَالَ: مَا كُنْتُ لِأَقْبَلَ وَصِيَّةَ رَجُلٍ لَهُ وَلَدٌ يُوصِي بِالثُّلُثِ".
بکر (ابن عبداللہ مزنی) نے کہا: میں نے حمید بن عبدالرحمٰن کے لئے وصیت کی تو انہوں نے کہا: میں ایسے آدمی کی وصیت قبول نہیں کر سکتا جس کی اولاد موجود ہو اور وہ تہائی کی وصیت کرے (یعنی ثلث سے کم کی وصیت قبول کی جا سکتی ہے)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3243]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10967]۔ سند میں مذکور حمید: ابن ابی حمید ہیں۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح